ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / ذاکر نائک کے خلاف کارروائی ناقابل برداشت : مسلم لیگ کرناٹک 

ذاکر نائک کے خلاف کارروائی ناقابل برداشت : مسلم لیگ کرناٹک 

Mon, 11 Jul 2016 21:28:00  SO Admin   S.O. News Service

گلبرگہ11جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا) مولانا محمد نوح ریاستی سیکریٹری انڈین یونین مسلم لیگ کرناٹک نے ممتاز اسلامی اسکالر ذاکرنائک کو دہشت گردی سے جوڑنے کی کو ششوں کی سخت الفاظ میں مذمتکرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی مسلمان کو دہشت گرد قرار دینا ایک عام بات ہوگئی ہے۔مولانا محمد نوح نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ یوگی آدیتیہ ناتھ ، سادھوی پراچی کھلے عام دہشت گرد ی کی تقاریر کرتے ہیں لیکن آج تک ان کے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہیں کی گئی ۔ افسوس اس بات کا ہے کہ ممبران پارلیمنٹ اور مرکزی حکومت کے ذمہ دار وزراء کھلے عام اشتعال انگیز تقاریر کے ذریعہ دستور اور قانون کی دھجیاں اڑارہے ہیں اور ان کی تقاریر سے مشتعل ہوکر ملک کے نوجوان گمراہ ہورہے ہیں اور فرقہ وارانہ فسادات ، قتل و خون کے ذمہ دار بن رہے ہیں۔ بی جے پی کے ممبران لوک سبھا اور روزراء کو کھلی چھوٹ ہے لیکن اسلامی اسکالر ذاکر نائک پر شکنجہ کسنے کی باتیں ہورہی ہیں ۔ جبکہ ذاکر نائک نینہ صرف دہشت گردی کی بلکہ داعش کی کھلی مخالفت ومذمت کی ہے۔ مولانا محمد نوح نے مزید کہا ہے کہ انڈین یونین مسلم لیگ نے ڈاکٹر ذاکر نائک کی حمایت کر نے کا اعلان کیا ہے۔ کو زی کوڈکیرلا میں منعقدہ پارٹی کی 2روزہ عاملہ میٹنگ میں قرار داد منظور کر تے ہوئے ڈاکٹر ذاکر نائک کی حمایت کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔ ایسے حالات میں جبکہ ڈاکٹر ذاکر نائک دہشت گردی پھیلانے کے الزام کے تحت شدید مخالفت کا سامنا کر رہے ہیں اور حکومت کی جانب سے ان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا اشارہ دیا ہے، انڈین یونین مسلم لیگ ان کی حمایت میں کھڑی ہوئی ہے۔ کوزی کوڈ کیرلا میں منعقدہ عاملہ میٹنگ میں قراروار منظور کرتے ہوئے ذاکر نائک کے خلاف ہورہی سازش کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی ۔ قرار دار میں کہا گیا ہے کہ ایسے میں جبکہ ذاکر نائک نازک ترین حالات سے گذر رہے ہیں انڈین یونین مسلم لیگ ان کے ساتھ کھڑی ہے ۔ عاملہ کی میٹنگ کے بعد اخباری کانفرنس میں ای ٹی بشیر محمد قومی سیکریٹری انڈین یونین مسلم لیگ کے موقف کو بیان کرتے ہوئے کہاکہ انڈین یونین مسلم لیگ نے ڈاکٹر ذاکر نائک کی مکمل حمایت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ذاکر نائک کے خلاف ان دنوں جو طوفان کھڑا کیا گیا ہے اس کے پیچھے فرقہپرست و متعصب ذہنیت کار فرما ہے۔ ای ٹی بشیر محمد نے مزید کہا کہ ذاکر نائک کے خلاف دہشت گردی کو فروغ دینے کے الزام کے تحت کسی بھی طرح کی کاروائی کی جاتی ہے تو اسے مسلم لیگ ہر گز برداشت نہیں کرے گی۔ ای ٹی بشیر محمد نے مزید کہا کہ بی جے پی کی زیر قیادت مرکز ی حکومت میں آزادی اظہار ،مذہبی آزادی کو ختم کرنے کی جو گھناؤنی سازش کی جارہی ہے، ذاکر نائک کو بھی اسی سازش کا شکار بنایا جارہا ہے۔ ذاکر نائک کے خلاف کارروائی کرنے کا حکومت کا اشارہ دراصل اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ایک منظم سازش ہے ۔ ذاکر نائک پر شکنجہ کسنے کی کوشش کے ذریعہ مسلم قائدین اور علمائے کرام کے حوصلے پست کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ اخباری کانفرنس میں مسلم لیگ کے قائد عبدالرحمن اندتھانی نے کہا کہ ذاکر نائک نے ہمیشہ دہشت گردی کی مذمت کی ہے ۔ انہوں نے کئی بینمذہبی اجتماعات وسمینار منعقد کئے جن میں ہندو اور کر سچینمذہبی سربراہان نے کھل کر اسلام کے پیام امن کو سراہا اور اسلام کو دہشت گردی سے جوڑنے کی شدید مخالفت کی۔ عبدالرحمناندتھانی نے مزید کہا کہ ذاکر نائک کو دہشت گردی سے جوڑنے کے لئے غیر ضروری بے بنیاد پروپگنڈہ کیا جارہا ہے خباری کانفرنس میں ذاکر نائک کا ویڈیو دکھا یا گیا جس میں ذاکر نائک نے آئی ایس آئی کی کھلی مخالفت کی ہے اور کہا ہے کہ اسلام اور اسلامی اسٹیٹ ISISکے نام پر معصوم انسانوں کا قتل عام کیاجارہاہے جس کی اسلام قطی اجازت نہیں دیتا۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ انڈین یونین مسلم لیگ کیرلا میں کانگریس کے زیر قیادت برسر اقتدار یونائیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ میں شامل ہے، ذاکر نائک کی حمایت میں مسلم لیگ کا موقف ظاہرہونے کے بعد کانگریس کو نئی پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، کیرلا کے سرکردہ کانگریس قائدین نے ای ٹی بشیر محمد کے بیان اور مسلم لیگ کے موقف پر کسی قسم کا ردعمل ظاہر کرنے سے معذرت چاہی ہے۔ اخباری نمائندوں کے مسلسل سوال پرکانگریس کے مسلم قائدین نے کہاکہ انہوں نے ای ٹی بشیر محمد کا بیان پڑھا نہیں ہے۔ کیرلا پر دیش کانگریس کمیٹی کے صدر وائی ایم سدھیراوراپوزیشن لیڈر امیش چنئی تھالانے بھی خاموشی اختیار کرلی ہے۔ اس دوران کانگریس ایم پی شاہ نواز نے کہا ہے کہ ذاکر نائک کی تمام تقاریر انھوں نے نہیں سنی ہیں لیکن وہ اس بات سے متفق نہیں ہیں کہ ذاکر نائک نے اپنی کسی تقریر میں دہشت گردی کی تعلیم دی ہویا پھرحمایت کی ہو۔ ذاکرنائک کے بارے میں مسلم لیگ کے موقف پر سی پی ایم کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیاہے۔ لیکن بی جے پی نے ذاکرنائک کی کھلی حمایت کرنے پرانڈین یونین مسلم لیگ کی پرزورمخالفت کی ہے ۔ بی جے پی کے ریاست ترجمان جے آر پدما کمارنے کہا ہے کہ بنگلہ دیش نے ذاکر نائک کے پیس ٹی وی پرپابندی لگا دی ہے۔ اس سے ذاکر نائک پرلگے دہشت گردی کے الزام کو تقویت ملتی ہے۔


Share: